Discussion about this post

User's avatar
Khushbakht Ahmed's avatar

۔

---

کہانی:

وہ جانتی تھی کہ وہ عام سی لڑکی نہیں ہے۔

وہ ہر بات دل پر لے لیتی، ہر خاموشی کو چہرے پر لکھ لیتی،

اور محبت کے ہر لمحے کو شدت سے جیتی۔

احمر سے منگنی ہوئے دو مہینے ہو چکے تھے۔

ظاہر میں سب کچھ مکمل تھا: رشتے طے، گھر والے راضی، دعائیں، تصویر، تحفے — سب کچھ جیسے خواب کی طرح۔

مگر اس کے دل میں ایک خاموشی تھی جو بولتی نہ تھی، بس سُنتی تھی — اپنے اندر کی صدائیں۔

وہ ہر بات سمجھتی تھی — نہ کہی باتیں، چھپے ہوئے جملے، بدلتے رویے۔

جب احمر نے کہنا شروع کیا کہ وہ "بہت جذباتی ہے، بہت حساس ہے، بہت زیادہ ہے" —

تب پہلی بار اُس نے سوچا: کیا محبت میں کم ہونا شرط ہے؟

پہلے وہ خود کو ٹھیک کرنے لگی۔

کم بات، کم محسوس، کم مانگ۔

مگر جتنا وہ خود کو کم کرتی گئی، اتنا ہی خالی ہوتی گئی۔

ایک دن، اُس نے خود سے کہا:

"محبت تو وہ ہوتی ہے جو مکمل وجود کو جگہ دے — کم کر کے قبول کرنا محبت نہیں، سودہ بازی ہے۔"

منگنی ختم ہو گئی۔

کسی نے کچھ نہیں کہا، سب نے صرف "افسوس" کیا۔

مگر وہ جانتی تھی — یہ اختتام نہیں، آغاز ہے۔

پہلے دن بہت مشکل تھا۔

خاموشی، آنکھوں میں جمے سوال، اور دل میں ٹوٹے خواب۔

مگر اگلے دن اُس نے کچھ لکھا — ایک سادہ سا جملہ:

"میں جی رہی ہوں، کم نہیں — پوری ہوں۔"

پھر اُس نے لکھنا شروع کیا۔

کوئی انداز نہیں، کوئی مقصد نہیں — بس دل کا بوجھ اتارنے کے لیے۔

کبھی نظم، کبھی نوٹ، کبھی صرف ایک سطر۔

شروع میں کوئی نہ پڑھتا۔

کچھ دوست ہنستے، کچھ حیران ہوتے۔

مگر وہ جانتی تھی — جو دل سے نکلتا ہے، وہ دلوں تک پہنچتا ہے۔

آہستہ آہستہ، اُس کی تحریروں میں لوگ خود کو دیکھنے لگے۔

وہ "زیادہ" کہی جانے والی لڑکی اب "بہت خاص" کہلانے لگی۔

محبت سے نہیں، قبولیت سے۔

رشتوں سے نہیں، تحریروں سے۔

وہ ایک عام سی لڑکی، جو کبھی space مانگی گئی تھی — اب صفحات کی دنیا میں ایک مقام پا چکی تھی۔

ایک دن، اُسے ایک پیغام آیا:

"تم نے اپنے درد کو طاقت کیسے بنایا؟"

اس نے صرف اتنا لکھا:

"جب میں نے سنا کہ میں بہت زیادہ ہوں… میں نے فیصلہ کیا کہ ہاں، میں بہت زیادہ ہوں — اور یہی میری پہچان ہے۔"

اب وہ کامیاب تھی۔

صرف ایک writer نہیں، ایک آئینہ —

جس میں ہر "حنا " اپنی آنکھوں میں آنسو، دل میں زخم، اور وجود میں روشنی دیکھ سکتی تھی۔

---

Expand full comment
Khushbakht Ahmed's avatar

Iam Khushbakht freelancing content writing about spiritual and mental peace

Expand full comment

No posts